پرور دگار مجھ کو بھی ایسا نصیب ہو
آنکھوں کو میرے گنبدِ خضریٰ نصیب ہو
مجھ کو سلام دنیا کرے گی خلوص سے
گر آمنہ کے لال کا صدقہ نصیب ہو
جتنے غزل کے شعر کہے سب فضول ہے
نعتِ رسولِ پاک میں تمغہ نصیب ہو
ہے آرزو دعا مری حسرت ہے التجا
اے کاش مجھ کو روضے پہ جانا نصیب ہو
یوسف کے حسن پر تو زلیخا رہی فدا
جس پر فدا خدا ہے وہ چہرہ نصیب ہو
ہندوستاں میں نعتِ نبی کب تلک پڑھوں
پڑھنے کو نعتِ پاک مدینہ نصیب ہو
جب تک حیات میں رہوں خالدؔ پڑھوں سدا
للہ مر تے وقت بھی کلمہ نصیب ہو

0
64