| پہاڑ بات سناتے ہیں اک ندی کی ہمیں |
| جھلک دکھانے پڑی گی تری ہنسی کی ہمیں |
| بتاتے جاؤ ہمیں حل بھی اس مصیبت کا |
| وجہ بتانے جو آئے ہو بے کلی کی ہمیں |
| یہ اور بات سہولت نہیں ہے کھانے کو |
| ہوا تو چاہئے ہوتی ہے اُس گلی کی ہمیں |
| پسند کیسے نہ ہوتے خزاں رسیدہ درخت |
| بہار یاد دلاتی تھی جب کسی کی ہمیں |
| اسے بتاتے ہیں ناراضگی کے نقصانات |
| سمجھ جب آتی نہیں اُس کی برہمی کی ہمیں |
معلومات