تیری جانب بہتا ہوں
میں اک ایسا دریا ہوں
جس جانب سے نکلو گی
میں رستے میں پڑتا ہوں
تیرے بن یوں لگتا ہے
اک جنگل میں رہتا ہوں
پھر لپٹو گی یادوں سے
میں بھی تو یہ بیٹھا ہوں
کیوں پڑتی ہوں مشکل میں
میں تو سیدھا سادھا ہوں
تم گر جانا چاہتی ہو
میں پھر کیا کر سکتا ہوں
یہ لو اپنی یادوں کو
اچھا پھر میں چلتا ہوں

0
145