ہمارا جگر اب ہمارا کہاں ہے
ہمارا جگر اب تمہارا ہوا ہے
مرے حوصلوں میں اضافہ ہوا ہے
تمہارا جو ہم کو سہارا ہوا ہے
بہت خوش ہوئے ہیں معانی سے اس کے
تمہارا جو ہم کو اشارہ ہوا ہے
قسم سے یہ منظر حسیں تھا جہاں سے
تمہارا جو ہم کو نظارہ ہوا ہے
جہاں کے منافعے میں واروں گا اس پر
تمہارا جو ہم کو خسارہ ہوا ہے
مرا دل صنم یہ مرا اب نہیں ہے
تمہارا جو ہم پر اجارہ ہوا ہے
مری یہ غزل ہے ترے واسطے بس
بھنور میں مرا تو کنارا ہوا ہے

0
96