کسی کو دل کے اندر ہی سجا کر رکھ لیا ہوتا |
محبت کی کہانی کو چھپا کر رکھ لیا ہوتا |
سخاوت کا وہ دریا جو کبھی مجھ سے ملا ہوتا |
پیاسوں کو پلا کر بھی بچا کر رکھ لیا ہوتا |
کہانی سے جو نکلا تھا بڑے خود سر طریقے سے |
اسی کو پھر کہانی میں اٹھا کر رکھ لیا ہوتا |
وفا کا ایک پیکر تھا جسے ہم بھول بیٹھے تھے |
اسی کی یاد میں خود کو جلا کر رکھ لیا ہوتا |
نگاہوں کے نشانے پر کبھی وہ آ ہی جاتا تو |
زمانے کی نگاہوں سے بچا کر رکھ لیا ہوتا |
اگر ہوتا وہ تاج سلطنت شاہی قبیلے کا |
بنا چوری شرافت سے چرا کر رکھ لیا ہوتا |
قسم لے لو اگر میرے کبھی جو بس میں یہ ہوتا |
محبت کا مجسمہ ہی بنا کر رکھ لیا ہوتا |
GMKHAN |
معلومات