عمر کا سورج ڈھلتا ہے
موت کا خوف بھی بڑھتا ہے
وقت ملے بتلاؤں گا
میرے دل میں کیا کیا ہے
مُجھ کو اچّھا لگتا ہے
اِس کا مطلب اچّھا ہے
آدھا سپنا سچّا ہے
آدھا سپنا جھوٹا ہے
مَیں تو اس کا اپنا ہوں
مجھ سے کیوں وہ روٹھا ہے
شب کا جادو ٹوٹے گا
روشن خواب جو دیکھا ہے
میرے خون میں شامل ہے
میری سوچ کا حصّہ ہے
میری رات کا چاند ہے وہ
میری آنکھ کا تارا ہے
مانی اس پر نازاں ہوں
جو بھی میں نے لکّھا ہے

0
58