| بعد مدت کے صندوق کھولا ہے آج |
| اس کے خط دیکھے تو خوشبو آئی مجھے |
| رنگ بکھر گئے ہیں مرے چار سُو |
| چاپ ان قدموں کی دے سنائی مجھے |
| پگلی کا لہجہ بیباک تھا راہ میں |
| روکا جب اس نے تو شرم آئی مجھے |
| بعد مدت کے صندوق کھولا ہے آج |
| اس کے خط دیکھے تو خوشبو آئی مجھے |
| رنگ بکھر گئے ہیں مرے چار سُو |
| چاپ ان قدموں کی دے سنائی مجھے |
| پگلی کا لہجہ بیباک تھا راہ میں |
| روکا جب اس نے تو شرم آئی مجھے |
معلومات