خدایا یہ سب مصنوعی ماحول ہے میرے چاروں طرف
یہ آیا رنگین طوطوں کا غول ہے میرے چاروں طرف
میرے حصے کی روٹی بھلا بچاۓ گا کون افری
بندروں کا ہی لگا تِرازو تول ہے میرے چاروں طرف
ہاتھ تھے خالی مرتے سکندر نے جو کبھی بولا افری
خالی بجتی یہ دنیا اک ڈھول ہے میرے چاروں طرف
تو گھبرا کر رُوزگار کے غم سے جاۓ کہاں افری
بھاگے گا بھی تو تو دنیا گول ہے تیرے چاروں طرف

2
124

0
دوستوں سے گزارش ہے تنقیدی چائزہ لیں۔

0