خدایا یہ سب مصنوعی ماحول ہے میرے چاروں طرف |
یہ آیا رنگین طوطوں کا غول ہے میرے چاروں طرف |
میرے حصے کی روٹی بھلا بچاۓ گا کون افری |
بندروں کا ہی لگا تِرازو تول ہے میرے چاروں طرف |
ہاتھ تھے خالی مرتے سکندر نے جو کبھی بولا افری |
خالی بجتی یہ دنیا اک ڈھول ہے میرے چاروں طرف |
تو گھبرا کر رُوزگار کے غم سے جاۓ کہاں افری |
بھاگے گا بھی تو تو دنیا گول ہے تیرے چاروں طرف |
معلومات