سخی مصطفیٰ ہم کو پیارا ملا
ملا جن سے اعلیٰ سہارا ملا
انیسِ غریباں یہ کامل نبی
انہی سے فقیروں کو چارہ ملا
دہر کے ہیں یکتا یہ ہی تاجدار
گراں فیض جن سے ہے نیارا ملا
ہیں شہکارِ قدرت حسن کا جہاں
زہے دلربا یہ ہمارا ملا
گھٹا رحمتوں کی جہاں کو ملی
درخشاں مقدر کو تارا ملا
بھنور میں گری تھی جو بوسیدہ ناؤ
درِ دلربا ہے کنارا ملا
مزین انہی سے ہے سارا جہاں
جنہیں یہ خدا سے اجارہ ملا
تھیں انساں کو گھیرے ہوئے ظلمتیں
ضیا کا نبی سے اشارہ ملا
ہیں محمود ہادی بنائے جہاں
جسے جانِ رحمت سہارا ملا

55