| اپنی اقدار کی خاطر بھی اٹھاتے رہے دکھ |
| اور پھر یار کی خاطر بھی اٹھاتے رہے دکھ |
| آپ پھر آپ ہیں سنتے ہیں سمجھتے بھی ہیں |
| ہم تو دیوار کی خاطر بھی اٹھاتے رہے دکھ |
| اپنا معیار الگ تھا، جو کہ دنیا کا نہ تھا |
| اپنے معیار کی خاطر بھی اٹھاتے رہے دکھ |
| طعنے اس کے بھی سنے جس پہ نہیں تھے مائل |
| تیرے اصرار کی خاطر بھی اٹھاتے رہے دکھ |
| ہم کہ اقرار بھی کرتے تو یہی ہونا تھا |
| ہم کہ انکار کی خاطر بھی اٹھاتے رہے دکھ |
معلومات