یہ دنیا ہے محبت کی یہاں سلطان بکتے ہیں
اگر تم لینا چاہو تو یہاں ایمان بکتے ہیں
یہاں نیکی کو نیکی بھی نہیں سمجھا کبھی جاتا
یہاں نیکی کو کیا کرنا یہاں احسان بکتے ہیں
کہاں بدلی ہے دنیا یہ کبھی یوسف کو بیچا تھا
ابھی بھی وہ ہی حالت ہے ابھی انسان بکتے ہیں
ہوس کے مارے ہیں سارے سبھی جسموں کے عادی ہیں
یہاں پیسے کے پیچھے بھی کئی ارمان بکتے ہیں
محبت میں اگر بکنا ہے تو ہم دونوں بکتے ہیں
مگر یہ شرطِ اول ہے کہ بن انجان بکتے ہیں

0
50