تھی نہ کھڑکی کوئی، کھلا دروازہ نہ تھا
خاموش نگر میں کوئی ، آوازہ نہ تھا
کتنی حسرتیں سینوں میں دباۓ تھے
کسی کو خبر تھی کوئی اندازہ نہ تھا

0
8