| کر کے یاد تجھے اکثر لہو روتے ہیں |
| نگری نگری کو چہ کو چہ کو بکو روتے ہیں |
| آلودہ بہ خوں جب ٹپکا مری آنکھوں سے |
| قطرہ شبنمی ! تو جام و سبو روتے ہیں |
| اب تو یاد نہیں کچھ حال ہمیں اپنا |
| ہنستے ہیں کبھو تو یونہی کبھو روتے ہیں |
| جب بھی ہم تھکے سفرِ زیست کے چکروں سے |
| اپنی حسرتوں کو کر کے رفو روتے ہیں |
| کیسے میں کروں حالِ دل بیاں ساغر اب |
| میری بے بسی پر میرے عدو روتے ہیں |
معلومات