غزل
کچھ دنوں سے رویا نہیں ہوں میں
مشکلوں میں گویا نہیں ہوں میں
آرزو رہی آرزو نہ ہو
کشمکش میں سویا نہیں ہوں میں
عقل کا تقاضا یہی تھا بس
پاگلوں سے الجھا نہیں ہوں میں
مجھ کو اپنی ترشی پہ ہے فخر
زہرجیسا میٹھا نہیں ہوں میں
جھوٹ مجھ کو بالکل نہیں پسند
گرچہ اتنا سچا نہیں ہوں میں
GMKHAN

0
12