یہ تو الفت زدہ اداسی ہے |
یا یہ نفرت زدہ اداسی ہے |
کوئی منسب ہے نا کوئی رتبہ |
کوئی وحشت زدہ اداسی ہے |
نالہ سوزی میں شجر ہیں آگے |
کیسی ہجرت زدہ اداسی ہے |
خون ٹپکے ہے ہر گلی کُوچے |
کچھ بغاوت زدہ اداسی ہے |
کوئی درمانِ دل نہیں ملتا |
یہ محبت زدہ اداسی ہے |
ہجر کے سارے نسخے زائل ہیں |
ایسی وصلت زدہ اداسی ہے |
اب بھی بسمل یہ کہتا پھرتا ہے |
یہ عنایت زدہ اداسی ہے |
معلومات