بشر سرِّ نورِ خدا بن کے آیا |
قیودات میں ماورا بن کے آیا |
کبھی وادیِ طور پر تھا جو چمکا |
مدینے میں وہ مصطفیٰ بن کے آیا |
وہی جس نے آدم کو برسوں رلایا |
وہ آدم کے لب پر دعا بن کے آیا |
زلیخا کو جس نے دیوانہ کیا تھا |
وہی یوسفِ مَہ لقا بن کے آیا |
سلیماں میں پنہا تھی ہیبت اُسی کی |
جو داؤد میں خوش نوا بن کے آیا |
وہی ابنِ حیدر کو لایا تھا کربل |
وہی غازیِ با وفا بن کے آیا |
یہ غوث و قلندر سب اُس کے ہیں مظہر |
جو وارث علی رہنما بن کے آیا |
*اثر* کیوں نہ مرشد پہ قربان جائے |
مصیبت میں مشکل کشا بن کے آیا |
معلومات