اُنہیں آتا ہے مُجھ پر بے حد غُصہ
ان کے غُصے پر مجھے پیار آتا ہے
کاش کبھی وہ اس انداز سے ملیں مُجھ سے
جیسے ملنے کسی کو حق دار آتا ہے
آپ حسین ہیں آپ حسین ہوں گے لیکن
آپ سے پہلے کہیں میرا یار آتا ہے
بھر کے نگاہ وہ جب بھی دیکھتے ہیں مُجھے
آپ کی قسم عجب سا خُمار آتا ہے
اس کی ضرور کوئی نہ کوئی وجہ ہے فیصل
اُنہیں دیکھ لوں تو دل کو قرار آتا ہے
فیصل ملک

0
141