ہے ترا یہ فضل اے میرے خدا
نیند سے دیتا ہے تُو خود ہی اُٹھا
شکر تیرا مجھ سے کیونکر ہو ادا
ہاں دیا ہے عاجزی سے سر جھکا
تجھ سے ملتی ہے جو توفیقِ دعا
مانگتا ہوں ہر گھڑی تیری رضا
تُو ہے رحمان و رحیم و کبریا
تیری تعریفوں کی کب ہے انتہا
عالمیں کا رب ہے ، مالک ہے مرا
سامنے ہوں بن کے میں بندہ کھڑا
میری تُو ہی کر مدد میرے خدا
سیدھے رستے پر مجھے تُو ہی چلا
نعمتوں والا دکھا دے راستہ
کچھ غضب تیرا نہ ہو جس پر پڑا
تُو بھٹکنے سے مجھے خود ہی بچا
میری کر لے تُو قبول اتنی دُعا
جو ہے بہتر کر دیا کر وہ عطا
در کُھلا پاؤں یونہی تیرا سدا

0
13