گل کو ملی پاکیزگی تھی شبنم سے |
مہکی تھی فضا ساری، حسیں موسم سے |
گلشن سے کہا جھڑتے ہی گل نے ایسے |
"اس بزم کی رونق تھی ہمارے دم سے" |
تالاب کے پانی سے گماں مشکل ہے |
موجوں کی روانی کو جانے قلزم سے |
ترتیب سمجھنا ہے ضروری پہلے |
موسیقی کے سُر پا سکیں گے سرگم سے |
یک طرفہ کبھی عشق نہ پنپے ناصؔر |
مضبوط وفا ہو دلوں کے سنگم سے |
معلومات