عجب ہنگام دنیا ہے، عجب ہنگام ہستی ہے |
یہاں دن رات زخموں سے بھری بارش برستی ہے |
کہیں ملبوس ہوتے ہیں لباس فاخرہ سے تن |
کہیں پر تن چھپانے کو یہاں غربت ترستی ہے |
عجب ہنگام دنیا ہے، عجب ہنگام ہستی ہے |
یہاں دن رات زخموں سے بھری بارش برستی ہے |
کہیں ملبوس ہوتے ہیں لباس فاخرہ سے تن |
کہیں پر تن چھپانے کو یہاں غربت ترستی ہے |
معلومات