تم نے پہلے مجھے غلط تولا
پھر مری سوچ کے الٹ بولا
خود سُپردی تو لاکھ ہے جانم
حق مہر تو فقط ہے اک تولہ
مل سہی آ کے چاند راتوں میں
پھر سنوں گا کہ "میں ترا ڈھولا"
ہم تو نادم ہوئے بہت ہیں میاں
تم نے جیسے، الٹ پلٹ تولا
ہم نے سو بار رک کے دستک دی
تم نے اک بار در نہیں کھولا
چونکہ عثماں انا پرست نہی
تھا وہاں کھل کے بولا جو بولا

0
77