| تم نے پہلے مجھے غلط تولا |
| پھر مری سوچ کے الٹ بولا |
| خود سُپردی تو لاکھ ہے جانم |
| حق مہر تو فقط ہے اک تولہ |
| مل سہی آ کے چاند راتوں میں |
| پھر سنوں گا کہ "میں ترا ڈھولا" |
| ہم تو نادم ہوئے بہت ہیں میاں |
| تم نے جیسے، الٹ پلٹ تولا |
| ہم نے سو بار رک کے دستک دی |
| تم نے اک بار در نہیں کھولا |
| چونکہ عثماں انا پرست نہی |
| تھا وہاں کھل کے بولا جو بولا |
معلومات