خدا کے فضل کا بہتا ہوا دھارا مدینہ ہے
غمِ فرقت کے ماروں کا فقط چارہ مدینہ ہے
چراغِ آرزو لیکر کہاں نکلے ہو تم لوگوں
جہاں تاریک ہے سارا اور اک تارا مدینہ ہے
میں ہوں قربان یارو تُربَتِ اَرضِ مدینہ پر
مرے آقا کو بھاتا ہے بڑا پیارا مدینہ ہے
کہ یوسف خود ہی بکتے ہیں یہاں آکر جہاں بھر سے
ہاں سوقِ مصر سے بڑھ کے ہی یہ سارا مدینہ ہے
محمدﷺ سب کے آقا ہیں گدا ہم سب انہیں کے ہیں
بہاروں کی ہوائیں ہیں بہت پیارا مدینہ ہے
بہت سے شہر ہیں مشہور دنیا میں مگر حسانؔ
جہانوں پر جو چھایا ہے بڑا نیارا مدینہ ہے

0
45