اس کو رہنا ہے اگر کوئی حوالہ بن کر |
تو مرے ساتھ رہے ہاتھ کا چھالا بن کر |
تیری چمکار کو مدھم نہیں کرنے والا |
تُو مرے گھر میں بھی رہ لے گی اجالا بن کر |
جانے خدشات کو تکنیک سکھائی کس نے |
اب یہ ذہنوں کو بھی لگ جاتے ہیں جالا بن کر |
جیسے ہوتا ہو صراحی میں مٹک کر چلنا |
تیری گردن سے اتر جائیں نوالہ بن کر |
تم نے رانجھا نہیں دیکھا کہ وطن چھوڑ دیا |
ہیر کے سنگ رہا ایک گوالا بن کر |
معلومات