مشکل میں چھوڑ دیں سبھی پکڑے نہ کوئی ہاتھ
لیکن بڑے یقین سے کہتا ہے رام ناتھ
ہر بات جانتا ہے وہ لمبے ہیں اس کے ہاتھ
کر لی ہے ہم نے دوستی اب اُس خدا کے ساتھ
جلوے نظر کو خیرہ کریں دیکھیں جس طرف
اُس گلبدن کے حسن کے مظہر ہیں پھول پات
سورج زمین چاند ستارے جو ہیں رواں
اپنے مدار پر چلیں وہ دن ہو چاہے رات
دیتی جنم ستاروں کو ہے کہکشاں جہاں
سوچو کہیں بڑی ہے تصوّر سے کائنات
بارش سے چشمے پھوٹیں رواں آبشار ہوں
دریا بہیں تو نہریں زمینوں کو دیں حیات
لائے پیام اس کی ہی توحید کا رسول
جو شرک سے ہے پاک اور اعلٰی ہے جس کی ذات
پا کر مدد خدا کی ہوں وہ ایسے کامران
دکھلائیں دشمنوں کو ہمیشہ ہوئی ہے مات
جن کو ملائکہ کریں روح القدس عطا
ہم کو خدا سے جوڑ دیں خود وہ پکڑ کے ہاتھ
اک دہریے کے کان میں آواز یہ پڑی
سُن کر پھڑک اُٹھا کہا کہہ دی کمال بات
مالک ہے وہ تو ہو نہیں سکتا کوئی شریک
قائم جو شرک پر اُنہیں ملتا ہے کب ثبات
طارق سنبھل کے بات کرو جو بھی تم کرو
پا جائے کوئی کیا پتہ سُن کر اُسے نجات

0
13