حکمِ خدا، قتال پہ ہم رشک کر گئے |
فردوس کے وصال پہ ہم رشک کر گئے |
قدرت نے جو نوازا ہے بدلے میں جان کے |
اس شاہدِ کمال پہ ہم رشک کر گئے |
اللہ نے جس کو بھیج کے وعدہ وفا لیا |
اس سورۂ اَنْفال پہ ہم رشک کر گئے |
جب تک اذاں نہ دی تو نہ مطلق سحر ہوئی |
اس حضرتِ بلال پہ ہم رشک کر گئے |
آشفتگی نے نقشِ بدر کا بتا دیا |
ایمان کے جمال پہ ہم رشک کر گئے |
وہ لشکرِ اسامہ جو واپس نہیں ہؤا |
صدیق کے سوال پہ ہم رشک کر گئے |
ارشدؔ یہ قول تو سبھی راۂ وفا کا ہے |
حوروں کے پر جمال پہ ہم رشک کر گئے |
مرزاخان ارشدؔ شمس آبادی |
معلومات