کہا اس نے محبت اک اذیت ہے
کہا میں نے محبت اک عبادت ہے
کہا اس نے مجھے تم چاہتے ہو نا؟
کہا میں نے تو سانسوں کی ضرورت ہے
کہا اس نے محبت میں رقابت ہے
کہا میں نے یہی سب کو شکایت ہے
کہا اس نے جدھر دیکھوں تجھے دیکھوں
کہا میں نے یہی جینے کی صورت ہے
کہا اس نے بری کیوں سب کی نیت ہے
کہا میں نے تو بے حد خوبصورت ہے
کہا اس نے شب قربت کب آئے گی؟
کہا میں نے ابھی آنی قیامت ہے
کہا اس نے مجھے تم سے محبت ہے
کہا میں نے تمہاری جھوٹ عادت ہے
کہا اس نے ملن کی منتظر ہوں میں
کہا میں نے یہ تیرے دل کی حسرت ہے
کہا اس نے مجھے ہے جھوٹ سے نفرت
کہا میں نے مجھے سچ سے محبت ہے
کہا اس نے بہت مصروف رہتے ہو
کہا میں نے فقط مرنے کی فرصت ہے
کہا اس نے چرا لوں دل اجازت ہے ؟
کہا میں نے اجازت ہے اجازت ہے
کہا اس نے سحاب اتنا ہے کیوں برسا؟
کہا میں نے محبت کی علامت ہے۔

4