سوالی نے جب بھی نبی کو پکارا |
ملا اس کو طغیانی میں بھی کنارا |
کرو گے سدا گر درِ دلربا پر |
سخی کبریا سے ملے گا سہارا |
انیسِ غریباں وہ دانی کرم کے |
ہیں ٹھنڈک نگہ کی دلوں کا سہارا |
حسیں در نبی کا ہے ارماں میں مولا |
ندا دے کے کہتا ہے یہ غم کا مارا |
ملی سانسیں ہستی کو جن کی ہیں خاطر |
نبی وہ ہمارا دل و جاں سے پیارا |
درود ان پہ ہر دم اگر ورد بھی ہو |
سدا خوش رہے گا مصیبت کا مارا |
ملے تم کو محمود ان کی توجہ |
فروزاں ہو تیرے مقدر کا تارا |
معلومات