| دنیا کا ہر وہ شخص جو عیار ہو گیا | 
| کل بھوکا تھا سو آج وہ سردار ہو گیا | 
| اپنے وطن کی فکر نہ مسکینوں کا خیال | 
| پھر آج کا یہ بادشاہ غدار ہو گیا | 
| بجلی کا نرخ کون بھرے گا یہ سوچ کر | 
| مسکین میرے شہر کا بیمار ہو گیا | 
| دشمن ہیں جو یہود و نصارٰی ہمارے آج | 
| میرا وطن بھی ان کا خریدار ہو گیا | 
| مطلب نکال کر یہ ہمیں بھول جاتا ہے | 
| نادان تھا جو وہ بھی سمجھدار ہو گیا | 
    
معلومات