لب پر جب ذکر آیا تیرا
غم میں نے خود ہی پایا تیرا
ہو گے سب وہ جدا وفا سے
جس پر بھی تھا یہ سایا تیرا
در پر ان کے میں کیسے جاتا
جس در سے غم کمایا تیرا
کیوں کرتے چاند بات ان کی
نقشہ دل پر ہے چھایا تیرا
ہم نے فیضان سے کہا ہے
برہم ہم نے بچایا تیرا

1
133
خووووب اااسست
اااااااااعلی

0