وہ دل میں رہتا ہے میرے، نظر سے دور نہیں ہے
نظر جو آتا نہیں دل کا یہ قصور نہیں ہے
نظر ہے یہ جھکی جاتی، ہیں دھڑکنیں بھی بے قابو
ہے پاس آنکھوں کو دل کو، مگر شعور نہیں ہے

0
117