تم سرورِ کونین ہو سرکار مدینہ
محبوبِ خدا تم ہو اے سردار مدینہ
سب انس و ملک شاہ و گدا آئیں ترے در
تم مرکزِ دارین ہو ابرارِ مدینہ
لوٹاتے نہیں ہے کبھی خالی کوئی گدا
سائل پہ اترتے ہیں وہ انوارِ مدینہ
بٹتی ہے درِ مصطفی پر بھیک مسلسل
مختاج پہ ہر دم کھلا دربارِ مدینہ
معمور رہے یاد تیری سے مِرا سینہ
سینے میں بسیں کاش کہ انوارِ مدینہ
عاجز پہ کرم کرنا کبھی خواب میں اپنا
جلوہ تو دکھانا گلِ گلزار مدینہ
عاجز کو بچا شامتِ اعمال سے ہر دم
رحمت کا طلب گار ہوں سرکارِ مدینہ

3