وعدوں کے رنگ سب دھندلے ہو گئے
ساتھ کے لمحے بس خوابوں میں رہ گئے
جو باتیں کہی تھیں، سب ہوا بن گئیں
دل کے ارمان تنہا، تنہائی میں رہ گئے
تم نے چھوڑا ہاتھ میرا، بے وفا ہو گئے
پیار کے جزیرے پر صرف زخم رہ گئے
آنکھوں کی نمی چھپ نہ سکی، راز کھل گئے
دل کی دھڑکن کے رنگ سب بکھر گئے
محبت کے سفر میں رستے کٹھن نکلے
خواب جو سجائے تھے، سب چُپکے چُپکے ٹوٹ گئے
شب کی خاموشی میں یادیں تیری آئیں
دل کے آئینے میں عکس تیرے چھا گئے
جو لمحے تیرے سنگ تھے، وہ گزر گئے
وقت کے پہیے میں بس زخم رہ گئے
وفا کی کہانی سناتے سناتے ہم تھک گئے
پھولوں کے بستر پر کانٹے رہ گئے
شکوہ یہ ہے قسمت سے، کیوں دیر سے ملے
زندگی کے ہر راستے میں درد رہ گئے
دل کے زخمی لفظ کہ نہ سکے، خاموش رہ گئے
شکوہ یہ ہے محبت کے ساتھ، ہم اکیلے رہ گئے

0
3