دل ڈھونڈتاہےجس کوسارےجہاں میں اب کی
معمورۂ جہاں میں معدوم ہے وہ ہستی
عزم و جنوں کا پیکر ، ہو آپ سا بھی کوئی
اے پاسبانِ ملت ، اسلام کے سپاہی
سید ! ہزاروں حسرت دل میں لیے ہوئے ہوں
اے کاش ! آپ ہوتے کیا خوب اپنی بنتی
اس عالمی سفر میں تنہا ہوں اپنے رہ میں
منزل کٹھن ہے میری کوئی نہیں ہے راہی
نقش قدم پہ چل کر میں آپ سا بنوں گا
لیکن میں آپ سا دل لاؤں کہاں سے کوئی
ہو آپ کا بھی ثانی ، کوئی جہاں میں کیسے
اے بحرِ بے کراں کے نایاب کوئی موتی
ہو کچھ خدایا ایسا آجائے ہاتھ میرے
بحرِ جنوں کا ساغر ، دشتِ جنوں کا ساقی
کمزور ہے و لیکن کم کوش تو نہیں ہے
محروم پھر رہے کیوں جرأت نشاں یہ شاہؔی

1
62
*سید ! ہزاروں حسرت دل میں لیے ہوئے ہوں*
*اے کاش ! آپ ہوتے کیا خوب اپنی بنتی*

. *(سید ابو الحسن علی حسنی ندویؒ)*
. *کی یاد میں*

دل ڈھونڈتاہےجس کوسارےجہاں میں اب کی
معمورۂ جہاں میں معدوم ہے وہ ہستی

*عزم و جنوں کا پیکر ، ہو آپ سا بھی کوئی*
*اے پاسبانِ ملت ، اسلام کے سپاہی*

سید ! ہزاروں حسرت دل میں لیے ہوئے ہوں
اے کاش ! آپ ہوتے کیا خوب اپنی بنتی

اس عالمی سفر میں تنہا ہوں اپنے رہ میں
منزل کٹھن ہے میری کوئی نہیں ہے راہی

نقش قدم پہ چل کر میں آپ سا بنوں گا
لیکن میں آپ سا دل لاؤں کہاں سے کوئی

*ہو آپ کا بھی ثانی ، کوئی جہاں میں کیسے*
*اے بحرِ بے کراں کے نایاب کوئی موتی*

ہو کچھ خدایا ایسا آجائے ہاتھ میرے
بحرِ جنوں کا ساغر ، دشتِ جنوں کا ساقی

کمزور ہے و لیکن کم کوش تو نہیں ہے
محروم پھر رہے کیوں جرأت نشاں یہ شاہؔی

. *(شاہؔی تخیلات)*
*شاہؔی ابو اُمامـه شــؔاہ ارریاوی*