تیری گزری جوانی مرے نام تھی
تیری ہر اِک کہانی مرے نام تھی
بزم میں ، دشت میں یا کسی رات ، دن
ہر گھڑی وہ سہانی مرے نام تھی
کچھ بتا! تجھ کو آخر یہ کیا ہو گیا ؟
کل تلک ہر نشانی مرے نام تھی
کیوں رقیبوں سے مل کر کنارہ کیا ؟
شب کی لعنت کمانی مرے نام تھی
کل جو مل کر رقیبوں سے طنزا ہنسے
کیا وہ عادت پرانی مرے نام تھی ؟

0
75