جلوۂ صورتِ بے پردۂ یار
واہ رے واہ جوانی کی بہار
آج کے دن کا مزہ ہم سے نہ پوچھ
دیکھ چہرے سے خوشی کا اظہار
آج کا لطف، ملاقات کا لطف
یار اور یار بھی اچھا تیار
چوڑیاں سرخ، سفید اور نیلی
نیلی چادر تری پیلی شلوار
پیاری انگلی میں انگوٹھی پیاری
پیاری گردن میں تری پیارا ہار
سب کا سب جسم ترا حسن ہی حسن
سارے کا سارا بدن پیار ہی پیار
نرم سا پیٹ، ملائم پستان
ناف کے نیچے کٹے بال دو چار
تیرے بوسے لیے تھوکوں والے
ہونٹ گیلے ہوئے گیلے رخسار
چاٹی گردن تری، چوسے پستان
ہاتھ ڈالے تو کمر نا ہموار
تیرے ہر انگ کو چھیڑا ہم نے
توبہ اللّٰه غضب استغفار
بیس بائیس ہے جولائی چھ
بھولے تاریخ ہمیں ہے دشوار
بیٹھ کر یاد کریں گے تنہاؔ
جلدی جلدی میں کہے ہیں اشعار

0
71