| اداسی ہم کو چمٹ رہی ہے |
| یہ بانہیں اپنی پھلا رہی ہے |
| خیال میرے پہ چھا گئی ہے |
| ٹھہر ٹھہر کے رلا رہی ہے |
| ادائیں اپنی دکھا رہی ہے |
| جو سرکشوں کو بلا رہی ہے |
| فسوں کی بیلیں لگا رہی ہے |
| غلام اپنا بنا رہی ہے |
| خبر نہیں کیا کرا رہی ہے |
| یوں جام اپنا پلا رہی ہے |
| خزاں کو اچھا بتا رہی ہے |
| عجیب فتوے سنا رہی ہے |
معلومات