بغض ہے انسان کو انسان سے
پر محبت کر رہا شیطان سے
لو لگا لے تو اگر رحمن سے
دل منور ہو گا پھر ایمان سے
خوارگی اپنا مقدر ہو گئی
دور ہم جب سے ہوئے قرآن سے
پستئ مسلم فنا ہو جائے گی
نکلے گا قرآن جب جزدان سے
آگیا مسلم پہ جب دورِ شباب
قلبِ مسلم ہو گئے ویران سے
دل ہوا مردہ تو کر زندہ اسے
کیا ملے گا اس دلِ بے جان سے
ہے یہی بہتر تو نیک اعمال کر
بات واں بنتی نہیں پہچان سے
دامنِ عشقِ مجازی چھوڑ دے
عشق کر حسانؔ تو رحمٰن سے
در گزر کرنا اے مولائے کریم
ہو خطا سرزد اگر حسانؔ سے

8