| الجھن ہے مرے دل کی سلجھے یہ بھلا کیسے |
| نفرت ہے جسے مجھ سے وہ دل میں بسا کیسے |
| سوچا نہ کبھی مینے چاہوں میں اسے دل سے |
| یہ دیپ مرے دل میں چپکے سے جلا کیسے |
| تو بھی تو یہ جانے ہے دنیا ہے تماشہ سب |
| ان عارضی رنگوں میں اب قید ہوا کیسے |
| دل کے تو خزانے پر پہرا تھا خرد کا جب |
| ان جھیل سی آنکھوں سے اسلام لٹا کیسے |
معلومات