| عہد و پیماں بدلتے دیکھے ہیں |
| کتنے اِنساں بدلتے دیکھے ہیں |
| ہر طرف ہو گئی زمیں بنجر |
| جب سے دہقاں بدلتے دیکھے ہیں |
| دوستو زندگی کے صدموں سے |
| ہم نے ایماں بدلتے دیکھے ہیں |
| عین ممکن ہے تُو بدل جائے |
| مَیں نے سُلطاں بدلتے دیکھے ہیں |
| قسمیں کھا کر جو عہد کرتے ہیں |
| اُن کے پیماں بدلتے دیکھے ہیں |
| ہم نے کل شب تمہاری محفل میں |
| کتنے مہماں بدلتے دیکھے ہیں |
| جسم و جاں کے مکان میں مانی |
| دِل کے ارماں بدلتے دیکھے ہیں |
معلومات