تم اپنے سبھی مہروں کو میداں میں اتارو
رانی ہو کہ فرزیں یا رخ و فیل و پیادہ
اے شاطرِ ایام کہ جو چاہو چلو چال
قبضے میں ہے میرے ابھی شطرنج کا راجہ

1
14
شکریہ صاحب

0