دل جان اس دہر کا نوری مدینہ ہے |
محبوب کا نگر یہ وجہِ سکینہ ہے |
ان کی عطا سے پیدا نورِ جہان ہے |
ہر قول فعل جن کا مثلِ نگینہ ہے |
سلطانِ دوسری یہ ہستی کے چاند ہیں |
تاباں جہاں میں سب سے ان کا مدینہ ہے |
ان کے غلاموں کی ہے بے مثل زندگی |
جن کی حیات رکھتی روحِ قرینہ ہے |
بے خوف ان کے بردے موجوں کے ڈر سے ہیں |
ہاتھوں میں مصطفیٰ کے ان کا سفینہ ہے |
دانِ نبی نے ان کے دل کو غنی کیا |
عشقِ حبیب ان کے من کا خزینہ ہے |
محمود یادِ بطحا پر کیف ہے سدا |
آرامِ جاں دہر میں ذکرِ مدینہ ہے |
معلومات