خدا ہم کو ایسی جدائی نہ دے
کہ دکھ کے سوا کچھ دکھائی نہ دے
گنہگار سمجھے گی دنیا تجھے
اب اتنی زیادہ رہائی نہ دے
مرو آج اتنا کہ اس دور میں
صدا مرنے کی دندلائی نہ دے
مجھے ایسی دنیا نہیں چاہیے
جہاں سے ستم گر دکھائی نہ دے
محبت اس احساس کا نام ہے
رہے نا رہے اور دکھائی نہ دے
شاعر ندیم احمد زیدی

0
16