ہستی
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
تاریخ بھی حیراں ہے اس شخص کی فرقت میں
دنیا نے کبھی جس کو خاطر میں نہیں لائی
یہ بات بھی لکھ دی ہے تاریخ کے پنّوں میں
اس جیسی کوئی ہستی دوبارہ نہیں آئی
شکوہ ہے مجھے تم سے اے عالم کے نگہبابوں
وہ ہستی تری کیا ہے جو دنیا پہ نہیں چھائی
بے گرد جوانوں سے اک لمحہ مری یاری
ثانی ؔ ہے گوا اللہ مجھ کو تو نہیں بھائی

49