ہستی |
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن |
تاریخ بھی حیراں ہے اس شخص کی فرقت میں |
دنیا نے کبھی جس کو خاطر میں نہیں لائی |
یہ بات بھی لکھ دی ہے تاریخ کے پنّوں میں |
اس جیسی کوئی ہستی دوبارہ نہیں آئی |
شکوہ ہے مجھے تم سے اے عالم کے نگہبابوں |
وہ ہستی تری کیا ہے جو دنیا پہ نہیں چھائی |
بے گرد جوانوں سے اک لمحہ مری یاری |
ثانی ؔ ہے گوا اللہ مجھ کو تو نہیں بھائی |
معلومات