کیا سبب ہے مسکراتے کیوں نہیں
یا ہے مجبوری بتاتے کیوں نہیں
داستان غم سناتے کیوں نہیں
رنج کو ہلکا کراتے کیوں نہیں
زینہ ناکامی کا نااہلی رہی
اس خجل کو اب اٹھاتے کیوں نہیں
بد روی ہے خستہ حالی کی وجہ
عزت و تعظیم پاتے کیوں نہیں
کیوں ترقی یافتہ اغیار ہیں
خواب سینہ میں سجاتے کیوں نہیں
کر دیا ریزہ غرض مندی نے ہے
قوم و ملت پر لٹاتے کیوں نہیں
ظرف ہے ناصؔر شئے اعلی مگر
عزم و ہمت کو دکھاتے کیوں نہیں

0
30