رعایا نے بنایا تھا جسے اپنا فقیر اعظم |
وہی جمہوریت پر وار کر اس کا نکالے دم |
توکل بھی تحمل بھی گزارش بھی سر آنکھوں پر |
نہ بدلی راہِ زیست اس کی بدلتا بھی رہا موسم |
وہ لاشوں پر سیاست کا کوئی موقع نہیں چھوڑے |
لگائے جشن کا نعرہ جہاں پسرا ہو جب ماتم |
رعایا نے بنایا تھا جسے اپنا فقیر اعظم |
وہی جمہوریت پر وار کر اس کا نکالے دم |
توکل بھی تحمل بھی گزارش بھی سر آنکھوں پر |
نہ بدلی راہِ زیست اس کی بدلتا بھی رہا موسم |
وہ لاشوں پر سیاست کا کوئی موقع نہیں چھوڑے |
لگائے جشن کا نعرہ جہاں پسرا ہو جب ماتم |
معلومات