مت کوچ کرو تم انشا جی ایسے میں اکیلے جانا کیا |
جب قسمت میں ہو تنہائی پھر محفل کیا ویرانہ کیا |
تم دیر سے آئے ہو بے شک آؤ تو سہی دیکھو تو سہی |
زنجیر کھلے گی یونہی پھر تم اور کرو گے بہانا کیا |
کٹ جائے گی ہجر کی رات میاں تم کوشش کر کے تو دیکھو |
دل چھوٹا کر کے مت جاؤ جب آ ہی گئے پھر جانا کیا |
سب موتی مل جائیں تم کو یہ بات کبھی ممکن ہی نہیں |
جو پاس تمہارے ہے موتی کیا تیرا نہیں وہ خزانہ کیا |
اب شہر میں جا کے کیا کرنا تم گھر میں رہو آرام کرو |
سب شہر کے لوگ تو گونگے ہیں دکھ ایسوں کو ہے سنانا کیا |
ترے دل کے دریدہ دامن میں سو چھید ہوئے یہ مان لیا |
رب دینے والا ہو ساغر پھر رونا کیا گھبرانا کیا |
معلومات