| بھیگی آنکھوں میں خواب سوکھ گئے |
| تم نہ آئے گلاب سوکھ گئے |
| آرزو کا نہ کوئی پھول کھلا |
| دید کے جب سحاب سوکھ گئے |
| جن کو پڑھ کے وفا نبھانی تھی |
| روح کے وہ نصاب سوکھ گئے |
| تازہ تھے اس کے سب سوال مگر |
| میرے لب پر جواب سوکھ گئے |
| بھیگی آنکھوں میں خواب سوکھ گئے |
| تم نہ آئے گلاب سوکھ گئے |
| آرزو کا نہ کوئی پھول کھلا |
| دید کے جب سحاب سوکھ گئے |
| جن کو پڑھ کے وفا نبھانی تھی |
| روح کے وہ نصاب سوکھ گئے |
| تازہ تھے اس کے سب سوال مگر |
| میرے لب پر جواب سوکھ گئے |
معلومات