اپنا جینا محال کرتا ہے
آدمی کیا کمال کرتا ہے
نفسانفسی ہے افرا تفری ہے
کون کس کا خیال کرتا ہے
تیرے پُرکھوں نے کیا دیا تجھ کو؟
میرا بچہ سوال کرتا ہے
دل کو معلوم انت ہے پھر بھی
آرزوئے وصال کرتا ہے
میرے دشمن کی خیر ہو یا رب
میری ہمت بحال کرتا ہے
عہدِ ماضی کا کیا گلہ کرنا؟
جو بھی کرتا ہے حال کرتا ہے
وہ زمانہ شناس ہے راشد!
وقت کا جو خیال کرتا ہے

0
8