| اسی لیے سر - بازار جھوٹ بولتے ہیں |
| کہ پیٹھ پیچھے تو مکار جھوٹ بولتے ہیں |
| میں جن کے بارے میں ہر بار سچ بتاتا ہوں |
| وہ میرے بارے میں ہر بار جھوٹ بولتے ہیں |
| بہت غریب تھا کچھ بھی نہیں تھا میرے پاس |
| ڈرامے بازی ہے فنکار جھوٹ بولتے ہیں |
| یقیں نہ کرنا مبارک دنوں میں بھی ان کا |
| یہ لوگ پیر سے اتوار جھوٹ بولتے ہیں |
| حضور آپ تو غداروں کا بتا رہے ہیں |
| حضور اب تو وفادار جھوٹ بولتے ہیں |
| عجیب دن ہیں کہ ایماندار ہیں جاہل |
| عجیب دن ہیں سمجھدار جھوٹ بولتے ہیں |
| ہمیں پتا ہے خریدار بھی نہیں ہیں کم |
| مگر کہ جتنا دکاں دار جھوٹ بولتے ہیں |
| ہمارے پرکھوں کی قبریں بتا رہی ہیں ہمیں |
| کرائے داروں زمیندار جھوٹ بولتے ہیں |
| میں جانتا ہوں کہ کچھ سچے لوگ بھی ہیں کلیم |
| میں جانتا ہوں جو جو یار جھوٹ بولتے ہیں |
معلومات