دلوں میں بسنے والوں سے، محبت روٹھ جاتی ہے
کسی پر ہنسنے والوں سے، محبت روٹھ جاتی ہے
محبت اک فریضہ ہے کسی کے دن جوانی کا
ادھورے سپنے والوں سے محبت روٹھ جاتی ہے
وفاؤں پر جو ہنستے تھے محبت کر ہی بیٹھے ہیں
وفا سے بچنے والوں سے محبت روٹھ جاتی ہے
صنم اس کو کہا جاناں، اسی کو پھر خدا مانا
زرا سا جھکنے والوں سے محبت روٹھ جاتی ہے
محبت جس سے ہو جائے وہی انمول ہوتا ہے
ٹکوں پر بکنے والوں سے محبت روٹھ جاتی ہے
اگر تم عشق کرتے ہو، تو کچھ بھی سہن مت کرنا
بہت کچھ سہنے والوں سے محبت روٹھ جاتی ہے

0
61